Recent Blog post
Archive for June 2025

پھر ماں نے مجھے اندر بلایا اور پیر صاحب نے مجھے کہا بیٹا تمہاری ماں پر بہت اثرات ہیں لہذا کل رات انکو یہیں چھوڑ جاؤ اور صبح لے جانا کیوں کہ مجھے انکا علاج کرنا ہے. ماں بولی ٹھیک ہے میں آجاوں گی. میں سمجھ چکا تھا ماں کی پھدی پر پیر صاحب کا دل آچکا ہے اور کل رات میری ماں کی پھدی تسلی سے چودنا چاہتا ہے.
اگلی شام ماں نہا دھو کر تیار بیٹھی تھی اور کپڑے بھی اچھے پہنے تھے. اب میں ماں کو جب لے کر جا رہا تھا تو میں نے کہا ماں مجھے پتہ ہے آج رات تیری پھدی چدے گی کل بھی تجھے پیر صاحب نے چود دیا تھا. ماں مسکرانے لگی اور بولی مجھے اچھا لگا پیر صاحب سے چدوا کر اب اتنے لوگ مجھے چود چکے ہیں کہ اب ہر روز کسی نئے بندے سے پھدی چدوانے کا دل کرتا ہے. شروعات تو نے کی تھی میری پھدی کو چود کر تو نے مجھے چود چود کر رنڈی بنایا اور میری شرم اتاری اب تو بس اپنی ماں کا ساتھ دے اور میں تجھ سے بھی تو چدواتی ہوں. میں نے کہا ٹھیک ہے ماں لیکن اس کمرے کا پردہ ہٹا دینا میں تیری چدائی دیکھنا چاہتا ہوں. ماں بولی اچھا تو اپنی ماں کی پھدی کسی غیر مرد سے چدتے دیکھنا چاہتا ہے تو مجھے کیا اعتراض ہے. میں نے ماں کو پیر صاحب کے حوالے کیا اور بظاہر چلا گیا اور 20 منٹ کے بعد واپس گلی میں آگیا اور اسی کھڑکی میں جھانکا تو ماں نے کام کر دیا ہوا تھا پردہ کافی ہٹا ہوا تھا.
پیر صاحب نے موم بتیاں اور اگر بتیاں جلا رکھی تھی اور ماں اور پیر صاحب آمنے سامنے بیٹھے تھے. ماں صرف قمیض شلوار میں تھی اور سر ننگا تھا میری ماں کی چھاتیاں تنی ہوئ تھی. پیر صاحب نے میری ماں کو آنکھیں بند کرنے کا کہا ماں نے آنکھیں بند کی تو پیر صاحب نے اپنے سارے کپڑے اتار دیے اور میری ماں کے ہونٹوں پر اپنا 8 انچ لمبا لن رکھ دیا ماں نے بند آنکھوں کے ساتھ منہ کھول دیا اور لوڑا چوسنے لگی پیر صاحب نے ماں کے سر کو لوڑے پر دبانا شروع کر دیا اور ماں لوڑے کو زور زور سے چوسنے لگی کچھ دیر کے بعد پیر صاحب نے اپنی منی میری ماں کے منہ میں نکال دی اور منی ماں کو پی جانے کو کہا اور ماں پیر صاحب کی منی نگل گی اور لن چوسنا جاری رکھا.
اب پیر صاحب نے میری ماں کو کہا نسرین کھڑی ہو جا اور ایک ایک کر کپڑے اتار دے ماں نے پہلے قمیض اتاری پھر اپنا برا اتارا اور پھر آخر میں اپنی شلوار کا ناڑہ کھینچ دیا اور شلوار ایک دم نیچے گر گئی اور ماں بلکل ننگی تھی. اب پیر صاحب نے میری ماں کے ممے چوسنا شروع کردیئے. میری ماں پیر صاحب کی گود میں بیٹھ کر پیر صاحب کو اپنے 36 سائز ممے چسوا رہی تھی. اور ساتھ ساتھ پیر صاحب کے لن پر ہاتھ پھیر رہی تھی. اب پیر صاحب نے میری ماں کو کہا نسرین کھڑی ہو جا تیری پھدی چاٹنی ہے. ماں کھڑی ہو گئی اور پیر صاحب نے میری ماں کی پھدی کو چاٹنا شروع کر دیا اب ماں پیر صاحب کے سر کو اپنی پھدی میں دبا رہی تھی اور پیر صاحب میری ماں کی پھدی کو چاٹ رہے تھے. ایک دم میری ماں نے پیر صاحب کا منہ اپنی پھدی میں دبا دیا شاید ماں کی چوت نے پانی چھوڑ دیا تھا. اب پیر صاحب نے میری ماں کو گھوڑی بنا دیا اور تھوک میری ماں کی گانڈ میں لگایا ماں بولی پیر صاحب پھدی چودو تو پیر صاحب بولا نسرین تیری گانڈ چودنی ہے پھر پھدی چودوں گا. ماں نے اپنے ایک ہاتھ سے چوتر کھول کر گانڈ کا سوراخ پیر صاحب کے سامنے کیا پیر صاحب نے میری ماں کی گانڈ کے سوراخ پر زبان مارنا شروع کی میری ماں مست ہونے لگی پھر پیر صاحب نے اپنا 8 انچ لمبا لوڑا کو میری ماں سے چوپا لگوا کر گیلا کیا اور پیر صاحب نے میری ماں کی گانڈ کے سوراخ کو چاٹ کر تھوک پھینکا اور پھر لن میری ماں کی گانڈ کے سوراخ پر رکھ کر دھکا مارا پیر صاحب کے لن کا ٹوپا میری ماں کی گرم گانڈ میں گھس چکا تھا ماں نے درد سے آہ کیا مگر پیر صاحب نے ایک اور جھٹکا مارا اور لوڑا اندر کر دیا. میری ماں بھاگنا چاہتی تھی لن نکلوا کر مگر پیر صاحب نے میری ماں کو کس کر تھپڑ مارا اور کمر سے پکڑ کر چودنے لگا ماں رونے لگی اور پورے کمرے میں آوازیں تھی آو ماں آہ آہ مر گئی ہائے میری گانڈ پھٹ گئی مگر پیر صاحب نے میری ماں کو کتیا بنا دیا تھا اور چودے جا رہا تھا. کچھ دیر کے بعد پیر صاحب نے میری ماں کی گانڈ میں منی نکال دی اور لن نکال کر میری ماں سے چسوا کر صاف کروایا.
ماں کی گانڈ سرخ ہو گئی تھی اور ماں پیر صاحب کا لن چوس رہی تھی. 20 منٹ کے بعد پیر صاحب کا لن پھر تیار تھا. پیر صاحب نے ماں کے ہونٹوں اور گردن پر کسنگ شروع کی ماں مست ہونے لگی اور پیر صاحب کے لن کو ماں نے مضبوطی سے پکڑ لیا اور پیر صاحب میری ماں کا نام لے کر کہ رہے تھے نسرین تیرے سیکسی ممے آہ نسرین تیری سیکسی پھدی ماں پیر صاحب کی باتیں سن کر مزید گرم ہو گی تھی. اب پیر صاحب نے میری ماں کو سیدھا لٹا دیا اور لن میری ماں نے پکڑ کر اپنی چوت پر رکھا اور بولی میرے درد کی پرواہ نہ کرنا پیر صاحب پوری طاقت سے میری پھدی چودو. پیر صاحب نے ماں کی چوت میں گھسا مار کر لن اندر کرتے ہی گھسے مارنے شروع کیے اور میں باہر لن نکال کر ماں کی چوت چدتا دیکھ کر مٹھ مارنے لگا. پیر صاحب نے میری ماں کو پوری طاقت سے چودنا شروع کیا ماں بھی پھدی اٹھا اٹھا پیر صاحب کے ہر گھسے کا جواب دے رہی تھی. پیر صاحب نے اب میری ماں کی دونوں ٹانگیں ماں کے کندھے کے ساتھ لگا دی اور میری ماں کی پھدی بلکل سامنے تھی اس پر پیر صاحب نے زور دار گھسے مارنے شروع کر دیے اور پھر میری ماں کی پھدی میں منی نکال کر پیر صاحب میری ماں کی پھدی پر ہی لیٹ گیا. ماں کی سانسیں پھولی ہوئی تھی اور ماں بولی مزا آگیا پیر صاحب ابھی رات 10 ہوئے ہیں ساری رات پڑی ہے آج میری پھدی پھاڑ کر میرے بیٹے یاسر کے حوالے کرنا پیر صاحب بولے اس بیچارے کو پتہ نہیں ہو گا اسکی ماں کی گانڈ اور پھدی چد رہی ہے ماں نے مسکرا کر کھڑکی کی طرف دیکھا میں بھی مسکرا دیا. اور گھر چلا آیا.
اس رات پیر صاحب نے میری ماں کی 7 بار پھدی چودی جب صبح ماں کو لینے گیا تو ماں کے جسم سے منی کی مہک ارہی تھی اور حالت سے لگ رہا تھا کہ ماں کی وحشیانہ طریقہ سے چدائی ہوئی ہے
مرشد کا دم
فوجی کی بیوی
میرا نام عروج فاطمہ ہے۔میں ٣٠ سال کی ایک آرمی افسر کی بیوی ہوں.اور میرا ایک سات سال کا بیٹا بھی ہے.مگر اس کے باوجود میں نے اپنے آپ کو اس طرح سنبھال کر رکھا ہوا ہے،کہ میں ابھی بھی ایک خوبصورت جسم کی مالک ہوں.اور میری شکل انڈین فلم سٹار پریتی زنٹا سے ملتی ہے.میں نے ٣ میہنے پہلے مسز آرمی بیوٹی کونٹیسٹ جیتا ہے.میرے بوبز میرے جسم کے لحاظ سےکافی بڑےہیں،اور میراقد پانچ اشاریہ چھ انچ لمبا نازک جسم اور لمبی اور سڈول ٹانگیں ہیں.میری نند کی شادی ایک نیوی افسر سے ہوئی ہے،جس کا نام وقاص ہے.جس کو ہم پیارسے وکی کہتے ہیں وکی ایک ہنڈسم اور کسرتی جسم کا مالک ہے،کہی بار میں نے یہ محسوس کیا ہے کے وہ جب بھی ہمارے ہاں آتا ہے یا مجھے کہی ملتا ہے اس کی نظر میری چھاتیوں پر ہوتی ہے،جومجھے بہت برا محسوس ہوتا ہے.اس لیے میں کوشش کرتی ھوں کہ اس کے سامنے کم سے کم رہومگر ایک دن سب کچھ تبدیل ہو گیا کیونکہ میرے میاں کی پوسٹنگ نورتھ سیکشن میں ہوگی.مگر وہاں فمیلی کا کوئی انتظام نہیں تھا تو میرے میاں اور میں نے یہ فیصلہ کیا کہ میں واپس اپنے شہر ساس سسر کے پاس چلی جاتی ہوں.
مگر میری نند نے جو ہمارے گھر کے قریب ہی رہتی تھی،نے مجھے اپنے گھر رہنے کی آفر کی جو ہم نے منظور کر لی.کیونکہ ہمارا بچہ ایک اچھے سکول میں پڑھتا تھا اور دوسری جگہ جانے میں اس کی تعلیم کا حرج ہوتا وہ سکول کے ہاسٹل میں رہتا تھا.اور صرف ویک اینڈ پر گھر آتا تھا،تو میں میاں کے جانے کے بعد اپنی نند کے گھرشفٹ ہوگئی وکی زیادہ تر کام کے سلسلے میں گھر سے باھرہی رہتا تھا.اور ابھی تک ان کی کوئی اولاد نہیں ہوئی تھی میں اور میری نند ہم دونوں گھر پر اکیلی ہوتی تھی.تو میں بوریت دوڑ کرنے کے لیے گھر کے کام اس کا ساتھ بٹانے لگی،آہستہ آہستہ میں وکی کے ساتھ فری ہو گئی.ایک رات جب وکی ڈیوٹی کے لیے جارہا تھا کہ اچانک لائٹ چلی گئی تو وہ اندھیرے میں کچن میں آیا جہاں میں کام کر رہی تھی تو اس کا ہاتھ میں نے اپنی چھاتی پر محسوس کیا اس نے سوری کیا اور کہا کہ میں موم بتی ڈونڈھ رہا ہوں اور چلا گیا،اس کی نظر میں یہ سب کچھ اچانک ہوا مگر سب کچھ اس نے جان بوجھ کر کیا ہے کیونکہ اس نے اپنے ہاتھ سے میرے بوبز کو ہلکا سا دبایا تھا رات کو جب میں سونے کے لیے لیٹی تو اس کے ہاتھ کا لمس میں نے محسوس کیا میری عجیب سی فیلنگ ہو رہی تھی چارمیہنے ہو گیے تھے میرے شوھر کو گہے ہوے مجھے ایسا لگا جیسے وکی میرے ساتھ لیٹا ہوا ہے میں نے اپنے بوبز کو دبانا شروع کر دیا اور میری چوت سے ہلکا سا پانی نکلنے لگا
اور میں اسی طرح سو گئی اگلے چند دن کسی ایکسیڈنٹ کے بغیر نکل گے مگر جب بھی وکی میرے پاس سے گزرتا اس کی پینٹ کے سامنے کا ابھار صاف نظر آتا پر میں نے اس کو کوئی رسپانس نہیں دیا ایک رات میں پانی لینے کے لیے کچن میں جارہی تھی مجھے کچن میں جانے کے لیے وکی اور جیا( میری نند کا نام) کے کمرے کے پاس سے گزرنا پڑتا ہے جیسے ہی میں ان کے روم کے پاس پونچی میں نے کچھ آوازیں سنیں میں رک گئی تو پتہ چلا کہ وہ سکس کر رہے میرے جذبات مچل گئے مگر تھوڑا برا بھی لگا کہ میں کسی کی نجی زندگی میں دخل اندازی کر رہی ہوں میں کچن میں چلی گئی پانی پیتے هوے مجھے ایسا محسوس ہوا جیسے میرے ہاتھ کانپ رہے ہیں اور میرا چہرہ خون سے سرخ ہوگیا ہے اور میرے بوبز سخت ہونے لگے ان کی نپل مجھے اپنی نائٹی میں سے نظر آرہی تھی پانی پی کر واپس آتے هوے میں وکی کے روم کے پاس رک گئی آوازیں ابھی تک آرہی تھی اچانک ہی بلا ارادہ میں نے جھک کر ان کے روم کی کی ہول سے اندر دیکھا تو مجھے ایک جٹکا لگا میں نے دیکھا کہ وکی نیچے لیٹا ہوا تھا اور جیا اس کے اوپر بیٹھی اس کا لن چوس رہی تھی اور اس کی پیٹھ وکی کی طرف تھی اور وہ اس کی چوت کو چاٹ رہا تھا جیا نے دونوں ہاتھوں سے اس کے لن کو پکڑھا ہوا تھا اور چوپے لے رہی تھی میں وہاں سے باوجود کوشش کے آنکھیں نہیں ہٹا سکی مجھے ایسا فیل ہو رہا تھا کہ جیسے جیا کی جگه میں ہوں اور وکی کا لن میں اپنے اندر محسوس کر رہی تھی پھر میں نے دیکھا کہ انہوں نے اپنی پوزیشن چینج کر لی اب جیا پیٹ کے بل نیچے لیٹ گئی اور اپنی گانڈ اوپر اٹھا لی اور اسی طرح وکی اس کی گانڈ کو چاٹنے لگا اور ایک انگلی اس کی چوت میں ڈال دی اور جیا کے منہ سے سیکسی آوازیں نکل رہی تھیں اب وکی نے اسی سٹائل میں اس کے اندراپنا لن ڈال دیا اور اس کو چودنے لگا اور میں واپس اپنے روم میں آگئی مگر نیند میری آنکھوں سے کوسوں دور تھی اور مجھ پر سکس کا فل نشہ طاری تھا میں نے ایک ہاتھ سے اپنے بوبز کو مسلنا اور دوسرے ہاتھ کی انگلی کو اپنی چوت میں ڈال لیا اور اندر باھر کرنے لگی اس وقت مجھے اپنے شوہر کی کمی بڑی شدت کے ساتھ محسوس ہوئی اور اسی طرح سکس کی ماری میں سو گئی دو تین دنوں کے بعد میں نے وکی کو دوسری نظر سے دیکھنا شروح کر دیا ویکینڈ پر جیا نے کالونی کی دوسری عورتوں کے ساتھ پکنک پر جانے کا پروگرام بنا لیا اور مجھے اور میرے بیٹے کو بھی چلنے کو کہا مگر میں نے خرابی طبیعت کا بہانہ بنا کر اس کو تھوڑی دیر کے بعد جیا اور میرا بیٹا دونوں گاڑی میں بیٹھ کر ان کے ساتھ پکنک پر چلے گنے اب گھر میں وکی اور میں اکیلے تھے میں نے خیال میں ہی خود کو وکی کی گود میں بیٹھا ہوا دیکھا کہ میں اس کے پاجامہ کے ابھار کو قریب سے دیکھ رہی ہوں اور اور ابھار کے نیچے اس کے موٹے تازے لن کو اپنے ہاتھوں سے فیل کر رہی ہوں اور وہ میری چوت پر ہاتھ پھیر رہا ہے پندرہ بیس منٹ کے بعد جب مجھے یقین ہو گیا کہ جیا اور دوسرے لوگ پکنک کے لیے نکل گیے ہیں میں اپنے روم سے باہر آئ اور وکی لاؤنج میں بیٹھا نیوز پیپر پڑھ رہاتھا میں نے اس کو کہا کہ میں باتھ کرنے جارہی ہوں اور نوکرانی ابھی تک نہیں آئ اس لیے میں اپنے روم کا ڈور کھلا چھوڑ رہی ہوں کہ جب وہ آئے تو صفائی کرلے یہ کہ کر میں اپنے روم میں چلی آئی میرے روم میں ائر کندشن لگا ہوا تھا مگر اٹیچ باتھ روم آگ کی طرح گرم تھا اس وقت موسم بھی گرمی کا تھا میں نے اپنے سارے کپڑھےاتار دیے اور بیڈ پر اس طرح لیٹ گئی کہ ڈور سے میری ننگی پیٹھ نظر آرہی تھی میں نے ایک ہاتھ اپنی آنکھوں پر رکھ لیے اور دوسرے ہاتھ سے اپنے بوبز کو دبانا شروع کر دیا اور آرام سے اپنی گیلی چوت پر بھی ہاتھ پھیرنے لگی میں امید کر رہی تھی کہ وہ میرا اشارہ سمجھ گیا ہوگا اور خود ہی میرے روم میں آ جاۓ گا کچھ دیر کے بعد ایسا لگا کہ کسی نے ڈور
کے ہینڈل کو آہستہ سے نیچے کیا ہو میں نے جلدی سے اپنا ہاتھ بوبز سے ہٹا کر آنکھوں پر اس طرح رکھ لیا جیسے میں سو رہی ہوں مجھے تھوڑا سا یہ ڈر بھی تھا کہ نوکرانی نہ آجاۓ کی طرف آیا تو میں نے اپنے لفٹ بازو کے نیچے سے دیکھا کہ وکی روم کی ڈور کے پاس کھڑا مجھے ننگی حالت میں دیکھ رہا ہے اس نے آہستہ سے ڈور بند کر کے اندر سے لاک لگا دی اور اپنا کرتا اور پاجامہ اتارنے لگا میں ابھی تک اس طرح سے ناٹک کر رہی تھی کہ جیسے میں سو رہی ہو وہ آہستہ سے چلتا ہوا میرے بیڈ کے پاس بیٹھ گیا اور آہستہ سے میرے بوبز کی نپلس پر ہاتھ پھیرنے لگا میں نے بڑھی مشکل سے اپنی آہ روکی میں اپنے بازو کے نیچے سے دیکھ سکتی تھی کہ وہ آرام کے ساتھ میری لیفٹ نیپل پر زبان پھیرنے لگا اور رایٹ والی چھاتی کو بڑھے پیار کے ساتھ ہلکا سا دبانے لگااب میری برداشت سے باہر کام ہو گیا تھا اور میں صیح نشے میں ہو گئی تھی اور کوشش کے باوجود اپنی سکسی آوازوں کو نہ روک سکی اب میرے منہ سے ہلکی ہلکی آہ آہ آہ او او آہ نکلنے لگی اب میں نے اپنا دوسرا ہاتھ آنکھوں سے اٹھایا اوراس کو اچانک اساس ہوا کہ میں جاگ گئی ہوں اس نے ادھر ادھر ہاتھ مارنا شروع کر دیا اور سوری کہتے هوے پیچھے ہٹ گیا تو میں نے اس کے سر کے پیچھے ہاتھ رکھ کراسے قریب کر کے اس کے ہونٹوں پر ایک کس کردی جس کا جواب اس نے بڑھی گرم جوشی کے ساتھ دیا اور اس کو پتہ چل گیا کہ یہ سب کچھ میری مرضی سے ہو رہا ہے تو اس کی ساری ججک ختم ہو گئی اور وہ پرجوش طریقے سے مجھے گالوں پرکس کرتا کبھی میرے ہونٹوں پر بوبز پر میرے چہرے پریہاں تک کے اس نے میرے بدن کا اوپر والا حصہ سارا چوم ڈالا مگر جب اس نے کان کی لووں پرجب اس نے زبان پھیری تو مجھے ایسا لگا کہ جیسے میں کسی اور دنیا میں پوںچ گئی ہوں اس طرح لگتا تھا کہ جیسے اسے اس کام کا بہت سارا تجربہ ہے پتہ نہیں کہ یہ سب کچھ اس نے کتنی لڑکیوں کے ساتھ کیا ہو گا مگر حقیقی معنوں میں وہ ایک لوو برڈ تھا اسی طرح چومتے چاٹتے وہ نیچے کی طرف جانے لگا جہاں میری نازک گیلی چوت اس کا بڑی شدت کے ساتھ انتظار کر رہی تھی اس نے میری ٹانگوں کو ہلکا سا کھولا اور اپنی گرم گرم زبان کی نوک پیاسی چوت پر رکھ دی اور اس کو دھیرے سے چاٹنے لگا اور دوسرا ہاتھ اس کا ابھی تک میری چھاتیوں پر تھااس نے میری چوت کے ہونٹوں کوکھول کر اپنی انگلی اندر باہر کرنے لگا جس کی وجہ سے میرا پانی نکلنے لگا تو اس نے اپنا ہاتھ نکل لیا اس وقت جب میرا دل کرتا تھا کہ وہ سب کچھ اندر ڈال دے اورتھوڑی دیر کے بعد اس نے ایک بارپھر میری چوت کو چاٹنا شروع کر دیا اور ایک ہاتھ کی انگلی میری گانڈ کے سوراخ میں آرام سے ڈال دی یہ سب کچھ میرے لیے ایک نیا تجربہ تھا کیونکہ میرا شوھر ایک سیدہ سادہ آدمی تھا وہ تھوڑی دیر کس وغیرہ کر کے اندر ڈال دیتا تھا مگر یہ سب کچھ کر کے آدمی اصل سکس کا مزہ اٹھاتا ہےمیری چوت پہلے ہی پانی چھوڑ چکی تھی اس نے اپنا منہ میرے کانوں کے ساتھ لگا لیا آہستہ اور بڑے پیار کا ساتھ وہ میری تعریف کرنے لگا کہ میں بہت خوبصورت ہوں اس نے کہا کہ وہ ہر وقت میرے سپنے دیکھا کرتا تھا اور خیالوں ہی میں وہ کہی بار مجھے چود چکا تھا اس نے بتایا کہ جب اس نے مجھے پہلی بار دیکھا تھا اسی ٹائم سے اس نے مجھے پسند کر لیا تھا اس کی باتیں اور ٹچ کرنا مجھے کسی اور دنیا میں لے آیا تھا اب اس نے ایک بار پھر میری چوت کو چاٹنا شروع کیا اب کیبار اس نے میری چوت اور گانڈ کے درمیان والی جگہ پر بڑے لاڈ کے ساتھ اپنی زبان کی نوک پھیری تو میں اپنا آپ پر کنٹرول نہ کر سکی اور زور زور سے چلانے لگی آہ آہ آہ وو وو .... آئ لوو یو جانی آہ.مر گئی اور جب اس نے میری گانڈ پر زبان پھیری تو ایسا لگا کہ جیسے کسی نے مجھے بجلی کا شاک دیا ہو ایک دم سے میرا سارا جسم کانپنے لگااس نے مجھے نیچے لٹا کر میری ٹانگیں اٹھا لی اور اپنے لن کو میری چوت پر رگڑنے لگا اب مجھ سے رہا نہیں گیا تو میں نے اس کو پکڑ کر اندر ڈالنا چاہ تو اس نے میرا ہاتھ ہٹا دیا اب ایک بار پھر میری چوت نے پانی چھوڑ دیا اب اس نے ایک دم سے اپنا راڈ میری چوت پر فٹ کیا اور ہلکا سا دبایا تو میری چیخ نکل گئی کیونکہ اس کا راڈ میرے شوہر کے راڈ سے کافی بڑا اور موٹا تھا اور جب دوسری بار اس نے زور لگایا تو سیدھا میرے اندر چلا گیا تھوڑی دیر تک تو مجھے تکلیف ہوئی مگر اتنے سارے پیار کے آگے یہ کچھ بھی نہیں تھی کافی دیر اسی طرح چودنے کے بعد اس نے مجھے اوپر بٹھا لیا اب میں اوپر سے نیچے اور وہ نیچے سے اوپر سٹروک لگا رہا تھا جب اس کا پانی نکلنے والا ہوتا وہ باھر نکل لیتا اب اس نے مجھے ٹیڑھا کر کے پیچھے سے میرے اندر ڈال دیا اور زور زور سے سٹروک لگانے لگا روم میں ائر کنڈیشن ہونے کے باوجود ہمارے جسم پسینے کے پانی سے بھرے هوے تھے اب اس نہ ایک بار پھر مجھے سیدھا لٹا لیا اور سٹروک شروع کر دیے اب میری آواز کے ساتھ اس کی آواز بھی شامل ہو گئی تھی ہم دونوں
آہ آہ وو وو کرنے لگے اب اس نے سپیڈ تیز کر لی تو مجھے پتہ چل گیا کہ اس کی منزل قریب ہے تھوڑی دیر کے بعد مجھے ایسا لگا کے جیسے کسی نے میری چوت میں گرماگرم لاوا چھوڑ دیا ہو ایسا لگتا تھا کہ جیسے ساری دنیا تھم گئی ہو اور میں ایک دم سے بلکل ٹھنڈی ہو گئی اور اسی طرح کہ اس کا لن میری چوت کے اندر ہی تھا ہم دونوں ایک ساتھ لیٹ گنے اور باتیں کرتے میں سو گئی کافی دیر کے بعد میری آنکھ کھلی تو میں نے دیکھا کہ میں بیڈ پر نائٹی پہنے اکیلی لیٹی ہوئی ہوں میں سوچنے لگی کہ کیا یہ سب کچھ خواب تھا باہر سے آوازیں آرہی تھیں ایسا لگتا تھا کہ جیا اور میرا بیٹا واپس آگے ہیں اور کھانے کی خوشبو آ رہی تھی اتنے میں وکی نے مجھے آواز دی کہ کھانا تیار ہے میں کپڑھے پہن کر ڈائنگ روم میں گئی تو سارے بیٹھے هوے کھانا کھا رہے تھے وکی نے جیا کو بتایا کہ اس کی طبھیت صبح سے ہی خراب تھی اور یہ اپنے روم میں سارا دن سوتی رہی تو میں نے بھی اس کو جگانا مناسب نہیں سمجھا اور میری طرف دیکھ کر ہلکے سے آنکھ مار دی تو مجھے پتہ چلا کہ یہ سب کچھ خواب نہیں حقیقت تھی اور میری زندگی کا سب سے بہترین تجربہ تھا وکی کے ساتھ میں نے بہت ٹائم گزارا ایسا لگتا تھا کہ وہہی میرا شوھر اور میرا لوور ہے اس کے ساتھ میں نے ہر طرح سے سکس کیا کبھی کبھی میں سوچتی ہوں کہ جیا کتنی لکی ہے کہ اس کو اتنا اچھا شوھر ملا